سرور دل میں نہ آنکھوں میں خواب باقی ہے
سرور دل میں نہ آنکھوں میں خواب باقی ہے
شب فراق فقط اضطراب باقی ہے
ہزار رخ سے وہ پردہ اٹھا چکے ہیں مگر
ضیائے حسن کی اب بھی نقاب باقی ہے
خدا کے واسطے خست سے باز آ ساقی
انڈیل دے وہ جو خم میں شراب باقی ہے
تمہارے آتے ہی اچھا میں ہو گیا صاحب
نہ اب الم ہے نہ وہ اضطراب باقی ہے
شب فراق گئے میرے دل سے صبر و قرار
فقط غم دل خانہ خراب باقی ہے
لحد میں مجھ کو جگاتا ہے شور محشر کیوں
ابھی تو دل میں تمنائے خواب باقی ہے
ہزاروں ہو گئے پامال آسماں لیکن
ابھی یہ صابرؔ خانہ خراب باقی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.