سرور عشق نے الفت سے باندھ رکھا ہے
سرور عشق نے الفت سے باندھ رکھا ہے
تری غرض نے محبت سے باندھ رکھا ہے
عجب کشش ہے ترے ہونے یا نہ ہونے میں
گماں نے مجھ کو حقیقت سے باندھ رکھا ہے
کبھی کبھی تو مجھے ٹوٹتا دکھائی دے
جو ایک عہد قیامت سے باندھ رکھا ہے
شہ جمال ترے شہر کے فقیروں کو
کمال ہجر نے وحشت سے باندھ رکھا ہے
بھٹک رہا ہوں میں غار طلسم کے اندر
کہ علم تو نے جہالت سے باندھ رکھا ہے
- کتاب : Urdu Gazal ka Magribi Daricha (Pg. 187)
- Author : Dr. Jawaz Jafri
- مطبع : Kitab Saray, Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.