سرور و رقص و مستی، میں نہیں ہوں
سرور و رقص و مستی، میں نہیں ہوں
مکمل گھر گرہستی میں نہیں ہوں
وہی صدیوں پرانی، عام عورت
انوکھا راز ہستی، میں نہیں ہوں
ہے دل کی آرزو صحرا نوردی
شہر، قصبہ یا بستی، میں نہیں ہوں
کہیں اک کھیت میرا منتظر ہے
سو دریا پر برستی میں نہیں ہوں
مرے ان قہقہوں کا راز سمجھو
بسا اوقات ہنستی میں نہیں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.