سست نہ ہو جائیں زنجیریں
سست نہ ہو جائیں زنجیریں
دانستہ بھی کچھ تقصیریں
حاصل سب کا ایک ہے لیکن
ایک نہیں ہیں سب تصویریں
آنکھوں دیکھا خواب نہیں ہے
خواب کی ہوتی ہیں تعبیریں
ہم جو چاہیں خود ہی لکھ دیں
سادہ کاغذ ہیں تقدیریں
بربادی بھی رقص کرے گی
چھیڑیں تو نغمہ زنجیریں
جینا تو بے لاگ ہی اچھا
مرنے کی سوچو تدبیریں
تصویروں میں صورت ڈھونڈو
صورت میں دیکھو تصویریں
دل کی راہیں ڈھونڈو انجمؔ
دنیا کیا محدود لکیریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.