سوئے منزل نہ جو رواں ہوں گے
سوئے منزل نہ جو رواں ہوں گے
صورت گرد کارواں ہوں گے
لب اگر خوگر فغاں ہوں گے
داغ دل اور بھی عیاں ہوں گے
دو گھڑی ہنس کے بات کر ہم سے
پھر خدا جانے ہم کہاں ہوں گے
گلستاں میں بہار آنے دے
ڈالی ڈالی پہ آشیاں ہوں گے
آہ وہ فاصلے جو قرب پہ بھی
میرے اور ان کے درمیاں ہوں گے
حسن جب تک نہ جلوہ گر ہوگا
دونوں عالم دھواں دھواں ہوں گے
چھڑ گیا پھر ترے شباب کا ذکر
دل کے ارمان پھر جواں ہوں گے
آپ کہتے ہیں ہیں تو یقیں ہے مجھے
آپ بھی میرے قدرداں ہوں گے
ہم نہ ہوں گے مگر ہمارے بعد
اشک اس آنکھ سے رواں ہوں گے
وجہ بربادئ دل رفعتؔ
آپ جیسے ہی قدرداں ہوں گے
- کتاب : NuqooshVol. No. 81-82 (Pg. E-148 B-141)
- مطبع : Idarah faroog Urdu, Lahore (June 1960)
- اشاعت : June 1960
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.