سوکھے ہونٹوں پر مرے حرف دعا ہوتے ہوئے
سوکھے ہونٹوں پر مرے حرف دعا ہوتے ہوئے
جنگ کیسے ہار جائیں حوصلہ ہوتے ہوئے
ہو انا الحق کی صدا تو پیکر منصور ہو
ہم نے دیکھا ہے یہاں بندہ خدا ہوتے ہوئے
میں جھکاؤں سر سر مقتل خدا ایسا نہ ہو
سامنے درس امام کربلا ہوتے ہوئے
لاج رکھنا اس اٹھے دست دعا کی اے خدا
کشتیاں کیوں ڈوب جائیں ناخدا ہوتے ہوئے
میں سمندر ہی کی وسعت میں بھٹکتا رہ گیا
ساحلوں کی ریت پر کچھ نقش پا ہوتے ہوئے
کیا کہوں شوق جنوں میں چاک دامانی کا پھر
راز افشا ہو گیا بند قبا ہوتے ہوئے
جانے کیا تعبیر ہو اس خواب کی آصف بلالؔ
اک سمندر دیکھتا ہوں سرخ سا ہوتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.