سونے رستے کا سفر ہے اپنا
سونے رستے کا سفر ہے اپنا
ہم ہیں اور راہ گزر ہے اپنا
اسی تقسیم پہ راضی ہوئے ہم
پھول ان کا ہے شرر ہے اپنا
یہ بھی کیا کم ہے کہ اس مقتل میں
آج تک جسم پہ سر ہے اپنا
روح سے روٹھ کے جینا آخر
معجزہ ہے کہ ہنر ہے اپنا
دور تک بے سر و سامانی ہے
اب ٹھکانہ ہے نہ گھر ہے اپنا
کتنی خوشیوں کا لہو ہے اس میں
یہ جو اک دیدۂ تر ہے اپنا
اسی خوش فہمی نے زندہ رکھا
وہ پرایا ہے مگر ہے اپنا
کون ہے کس سے یہ پوچھیں راہیؔ
ایک صحرا ہے کہ گھر ہے اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.