سورج بھڑکے تو منظر شاداب سلگتے ہیں
سورج بھڑکے تو منظر شاداب سلگتے ہیں
دھوپیں جب بھی تیز ہوئی ہیں خواب سلگتے ہیں
کب آنگن پر وصل کا بادل چھائے گا جاناں
سوکھے ہو کر آنکھوں کے تالاب سلگتے ہیں
پیار کی بارش ہوتی ہے جب خشک چٹانوں پر
دل دھرتی پر ان دیکھے زہراب سلگتے ہیں
راتوں کو جب یادوں کی برفاب ہوائیں ہوں
تو پلکوں پر اشکوں کے گہراب سلگتے ہیں
جاگ اٹھتے ہیں سوئے ہوئے کردار کہانی کے
رات گئے جب جھیلوں پر مہتاب سلگتے ہیں
نفرت سے خود اپنی آگ میں جلتی ہیں آنکھیں
پیار سے سب شیطانوں کے القاب سلگتے ہیں
چاند نگر میں یاد آتی ہے اک دوپہر کفیلؔ
ٹھنڈے ٹھنڈے موسم میں اعصاب سلگتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.