Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سورج کا شہر شب کے اندھیرے میں دھنس گیا

علیم صبا نویدی

سورج کا شہر شب کے اندھیرے میں دھنس گیا

علیم صبا نویدی

MORE BYعلیم صبا نویدی

    سورج کا شہر شب کے اندھیرے میں دھنس گیا

    تنہائیوں کا جسم بھی دلدل میں پھنس گیا

    اب راستوں پہ سنگ کی بارش کے دن گئے

    دیوانہ جب سے شہر کا جنگل میں بس گیا

    تنہائی کی سڑک پہ کڑی دھوپ دیکھ کر

    اک بار تیرے قرب کا بادل برس گیا

    اب روشنی کے لب پہ خموشی محیط ہے

    زہریلا ناگ جیسے تبسم کو ڈس گیا

    تیرا خیال شب کے دریچے سے کود کر

    پی کر ہماری سوچ کے ہونٹوں کا رس گیا

    کاغذ کے آئنہ بھی یہاں ہیں دھواں دھواں

    شاید ہمارے چہرے کا چہرہ جھلس گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے