Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سورج کی روشنی میں بکھرے ہوئے تھے سارے

سواتی ثانی ریشم

سورج کی روشنی میں بکھرے ہوئے تھے سارے

سواتی ثانی ریشم

MORE BYسواتی ثانی ریشم

    سورج کی روشنی میں بکھرے ہوئے تھے سارے

    جو رات کی سیاہی میں ساتھ تھے ہمارے

    آؤ فروزاں کر دیں آنسو کے کچھ شرارے

    کچھ اور آسماں پر ہم ٹانک دیں ستارے

    ملنے کا وعدہ کر کے پھر چاند کیوں نہ آیا

    ندی تھی راہ تکتی گن گن کے رات تارے

    کروٹ بدلتے دکھ کی وحشت زدہ خموشی

    کمرے کی کھڑکیوں سے پھر دفعتاً پکارے

    تاروں کے خواب سارے سجتے ہیں شام ہی سے

    دیرینہ خواہشوں سے نکھرے ہیں ماہ پارے

    ویران سی گلی میں تھیں رونقیں ہزاروں

    جو خواب رات دیکھے وہ ساتھ تھے ہمارے

    چاہا تھا ہم نے بانہوں میں لے لیں چاند ہی کو

    تاروں کی انجمن کو بن فرش پر اتارے

    کس گام جا کے برسیں کس چھت پہ بھیگ جائیں

    گھر ڈھونڈتے نگر میں آوارہ ابر پارے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے