Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سورج کی طرح ڈوب چکے اور ابھر چکے

شاہد بھوپالی

سورج کی طرح ڈوب چکے اور ابھر چکے

شاہد بھوپالی

MORE BYشاہد بھوپالی

    سورج کی طرح ڈوب چکے اور ابھر چکے

    اس زندگی میں ہم تو کئی بار مر چکے

    خوشیوں کا اب ہجوم سہی میرے آس پاس

    سینے میں غربتوں کے تو نشتر اتر چکے

    اب اور لوگ آئیں سنواریں صلیب و دار

    ہم تو صلیب و دار کی حد سے گزر چکے

    دلداریاں فضول ہیں اے چارہ ساز غم

    زخموں کا اب علاج نہ کر زخم بھر چکے

    کیا ذکر دوستوں کا رفیقوں کا ان دنوں

    ہم اپنے سائے سے بھی کئی بار ڈر چکے

    اب اپنی جستجو سے ملے گا بھی کیا کہ ہم

    رک رک کے سانس بن کے فضا میں بکھر چکے

    میری کہانیوں میں نہیں جن کا ذکر تک

    طوفان ایسے سیکڑوں سر سے گزر چکے

    شاہدؔ غم زمانہ کا اب تک شکار ہے

    گیسو تمہارے کب کے بکھر کر سنور چکے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے