سورج کرن کے سینے میں جیسے سجا ہوا
سورج کرن کے سینے میں جیسے سجا ہوا
ایسے ہی نام آپ کا دل پر لکھا ہوا
لہریں خوشی کی اٹھتی رہیں گی کبھی کبھی
گر دل میں ہے سکوں کا سمندر بسا ہوا
توڑا اسے تو ایک قیامت بپا ہوئی
ذرے میں آفتاب تھا جیسے چھپا ہوا
بس اک تری نگاہ نگاہوں سے کیا ملی
سوکھا ہوا تھا نخل تمنا ہرا ہوا
ہر عقل ہے اسیر عقیدت بنی ہوئی
اور دل تو ہے سراپا عقیدہ بنا ہوا
اے بادبان عشق بتاں لے چلا کہاں
ٹوٹی یہ دل کی ناؤ ہے دریا رکا ہوا
کہنے کو عمر بھر تھی گزاری جہان میں
لگتا ہے دو گھڑی میں فسانہ ہوا ہوا
مانگے کے چند روز تھے لو ختم ہو گئے
یوں زندگی کا قرض ہدایتؔ ادا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.