سورج سا بھی تارا ہو زمیں سی بھی زمیں ہو
سورج سا بھی تارا ہو زمیں سی بھی زمیں ہو
ممکن ہے فلک پر کوئی تم سا بھی حسیں ہو
تردید جہالت کی سزا موت ہے چپ ہوں
اب کون یہاں کھول کے لب منکر دیں ہو
اس بات سے کافر کو بھی انکار نہیں ہے
وہ شخص پیمبر ہے جو صادق ہو امیں ہو
سنتا ہوں کئی دیر و کلیسا کے فسانے
اے کاش کسی بات کا مجھ کو بھی یقیں ہو
اڑتا پھروں گر چرخ پہ ہر رنج سے آزاد
یا رب یہی عالم مجھے فردوس بریں ہو
بے وجہ بھی دیکھا ہے پریشاں تمہیں حامدؔ
دیوانے بھی لگتے نہیں عاشق بھی نہیں ہو
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 421)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.