Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سورج طناب شام کو تھامے کھڑا رہے

فرح خان

سورج طناب شام کو تھامے کھڑا رہے

فرح خان

MORE BYفرح خان

    سورج طناب شام کو تھامے کھڑا رہے

    اس کے پلٹ کے آنے کا امکان سا رہے

    شب بھر در گماں رہے دستک کا منتظر

    گلیوں میں اک فریب کو آواز پا رہے

    ازبر رہیں کسی طرح پچھلی رفاقتیں

    سوکھے ہوئے شجر پہ بھی اک گھونسلہ رہے

    میں مثل بوئے گل ہوں ہواؤں کے ساتھ ساتھ

    محسوس کر سکے وہ مجھے ڈھونڈھتا رہے

    جاتے ہوئے وہ نام مرے دل پہ لکھ گیا

    چھوڑے ہوئے مکاں پہ مکیں کا پتا رہے

    ایسے گزر رہی ہے حوادث کے درمیاں

    کشتی سفر پسند ہو پانی رکا رہے

    بجھتے ہوئے چراغ کی لو پر ہے انحصار

    ہو اشک بھی نہ آنکھ میں باقی تو کیا رہے

    یوں بھی نہ ہوں فرحؔ مرے مسدود راستے

    اس سے کبھی کبھی تو کہیں سامنا رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے