سورج تری دہلیز میں اٹکا ہوا نکلا
سورج تری دہلیز میں اٹکا ہوا نکلا
یہ نقرئی سکہ کہاں پھینکا ہوا نکلا
ہم نے کبھی کھینچا تھا جو انگلی سے ہوا پر
وہ نقش تو دیوار پہ لکھا ہوا نکلا
شام اپنے طلسمات میں جکڑی ہوئی آئی
چاند اپنے خیالات میں ڈوبا ہوا نکلا
وہ حشر ہوا ہے کہ ترے حشر کا منظر
پہلے سے کئی مرتبہ دیکھا ہوا نکلا
اک یاد مرے ذہن میں بجھتی ہوئی آئی
اک چاند مرے کھیت سے ٹوٹا ہوا نکلا
للکارا اندھیرے نے کہ خورشید کہاں ہے
اک دیپ کہیں اوٹ سے سہما ہوا نکلا
- کتاب : Tamasha (Pg. 196)
- Author : Hassan Shahnawaz Zaidi
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.