صورت برق تپاں شعلہ فگن اٹھے ہیں
صورت برق تپاں شعلہ فگن اٹھے ہیں
عزم نو لے کے جوانان وطن اٹھے ہیں
حفظ ناموس محبت کے لئے دیوانے
اپنے دل میں لیے مرنے کی لگن اٹھے ہیں
رخ زمانہ کی ہواؤں کا بدلنے والے
آج ڈالے ہوئے ماتھے پہ شکن اٹھے ہیں
پیکر مہر و وفا ہم ہیں مگر مجبوراً
ہاتھ میں تیغ لیے غلغلہ زن اٹھے ہیں
آنچ ناموس وطن پر نہیں آنے دیں گے
اب تو ہم باندھے ہوئے سر سے کفن اٹھے ہیں
چند لمحات کے مہمان نظر آتے ہیں
وہ بگولے جو سر صحن چمن اٹھے ہیں
اب اندھیروں سے کہو خیر منائیں اپنی
ذرے دھرتی کے مری بن کے کرن اٹھے ہیں
جب بھی آیا ہے کڑا وقت چمن پر منشاؔ
لے کے ہم حوصلۂ فتنہ شکن اٹھے ہیں
- Nawa-e-Dil
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.