صورت غم کہ امنڈتے ہوئے بادل کا مزاج
صورت غم کہ امنڈتے ہوئے بادل کا مزاج
راس آئے تو بھلا کیوں کسی آنچل کا مزاج
زندگی دھوپ میں تپتے ہوئے صحرا کی طرح
ہر خوشی روٹھ کے جاتے ہوئے بادل کا مزاج
کاغذی کشتیاں بہتے ہوئے پانی میں نہ چھوڑ
کس کو معلوم کہ دریا میں ہے دلدل کا مزاج
شاخ شمشیر پہ لو زخم بہاراں مہکے
رت بدلتے ہی بدل جاتا ہے جنگل کا مزاج
اب کے بستی میں بڑی دھوم رہے گی یارو
چاند روشن ہے ہوا میں بھی ہے پاگل کا مزاج
اس کے لہجے کی حلاوت میں گھلے جاتے ہیں
اس نے پایا ہے مگر دوستو حنظل کا مزاج
کس نے دیکھے ہیں بدلتے ہوئے دن رات شمیمؔ
کس کو معلوم کہ راس آئے کسے کل کا مزاج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.