صورت گردش حالات بدلتی ہی نہیں
صورت گردش حالات بدلتی ہی نہیں
اپنی محرومیٔ دل ہے کہ جو ٹلتی ہی نہیں
دل کا یہ حال کہ غم کا نہ خوشی کا احساس
اور طبیعت کا یہ عالم کہ سنبھلتی ہی نہیں
اک تمنا ہے کہ ہو جیسے رگوں میں پیوست
ایک حسرت ہے کہ جو دل سے نکلتی ہی نہیں
اب مرا ساتھ نہ چھوڑے شب ہجراں سے کہو
کتنی مانوس ہے یہ رات کہ ڈھلتی ہی نہیں
آ بتاؤں تجھے پہچان خلوص دل کی
یہ وہ مے ہے کہ جو آنکھوں سے ابلتی ہی نہیں
عزت نفس نہ کھونا یہ وہ نازک شے ہے
گر کے نظروں سے یہ کم بخت سنبھلتی ہی نہیں
بزمؔ اب اس کی وفا سے بھی نہ بہلے شاید
میری آزردہ طبیعت کہ بہلتی ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.