Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صورت غنچہ نہیں رکھتے ہیں زر مٹھی میں

منشی بنواری لال شعلہ

صورت غنچہ نہیں رکھتے ہیں زر مٹھی میں

منشی بنواری لال شعلہ

MORE BYمنشی بنواری لال شعلہ

    صورت غنچہ نہیں رکھتے ہیں زر مٹھی میں

    کوئی لے لو لئے پھرتے ہیں جگر مٹھی میں

    ہاتھ گر پیرہن چست کا مضموں آئے

    ایسا باندھوں تری آ جائے کمر مٹھی میں

    لے کے چھو کر دیا دل میرا یہ منتر کیا تھا

    ہے مگر کوئی تو جادو کا اثر مٹھی میں

    اقربا کو نہ شکایت نہ عزیزوں کو گلہ

    کر لیا غیر نے اس شوخ کا گھر مٹھی میں

    ہاتھ ملتے ہی رہے اہل قفس دنیا کے

    اڑ گیا طائر جاں رہ گئے پر مٹھی میں

    دست صیاد سے پھر کیا ہو رہائی کی امید

    ذبح کرتا ہے مجھے داب کے پر مٹھی میں

    ہاتھ میں ہے وہ صفائی وہ کشش نظروں میں

    آنکھ ادھر دل پہ پڑی آیا ادھر مٹھی میں

    ہاتھ کیا ہم کو دکھاتے ہو نظر لے بھی اڑی

    شرط ہم باندھتے ہیں دل ہوا گر مٹھی میں

    کیا در اشک نے اے شعلہؔ لٹائے موتی

    دیدۂ تر کی بدولت ہیں گہر مٹھی میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے