صورت حال ہے اب بھی وہی فن کار کے ساتھ
صورت حال ہے اب بھی وہی فن کار کے ساتھ
لوگ معمار کو چن دیتے ہیں دیوار کے ساتھ
بس یہی سوچ کے ہر حال میں خوش رہتا ہوں
کچھ نہ کچھ سکھ بھی ملے ہیں مجھے آزار کے ساتھ
اپنے اخلاص کو اس درجہ بلندی دے دو
کوئی دشمن بھی ملے جب تو ملے پیار کے ساتھ
منزلوں پر تو پہنچنے کی ہے جلدی سب کو
کون چلتا ہے مگر وقت کی رفتار کے ساتھ
اب تو چبھنے پہ بھی احساس نہیں ہوتا ہے
ہم نے اک عمر گزاری ہے یہاں خار کے ساتھ
منتظر ہوں کہ لبوں سے بھی ہو اظہار کوئی
ان کی آنکھوں میں ہے اقرار بھی انکار کے ساتھ
اب کہاں لوگ شرافتؔ ہیں وہ جن کے لب سے
پھول جھڑتے تھے ہمہ وقت ہی گفتار کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.