صورت سبزۂ بیگانہ چمن سے گزرے
صورت سبزۂ بیگانہ چمن سے گزرے
ہم مسافر کی طرح اپنے وطن سے گزرے
سہل ہے نعرۂ منصور مگر سہل نہیں
ہر کوئی مرحلۂ دار و رسن سے گزرے
لالہ و گل کو تبسم کی ضیا دی ہم نے
جلوۂ صبح کی مانند چمن سے گزرے
ہے یہ کیا روشنیٔ فکر کی تیرہ بختی
جلوۂ روح نہ پیراہن تن سے گزرے
وہ کرے تجزیۂ موسم گل جس کی نظر
بزم گل میں حد نسرین و سمن سے گزرے
دل پہ کیا گزری یہ دل ہی کو خبر ہے لیکن
مسکراتے ہوئے ہم دار محن سے گزرے
نہ کسی پاؤں کی آہٹ نہ کوئی نقش قدم
قافلے روح کے یوں کوچۂ تن سے گزرے
ایک ذرہ میں کبھی کھو گئیں کتنی کرنیں
کتنے خورشید کبھی ایک کرن سے گزرے
نکہت گیسوئے جاناں بھی عجب تھی حرمتؔ
ہم تصور میں کئی بار ختن سے گزرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.