سیاہ شب کی اداس آنکھوں میں نور ہوگا ضرور ہوگا
سیاہ شب کی اداس آنکھوں میں نور ہوگا ضرور ہوگا
اسے اندھیرے سے دوستی پر غرور ہوگا ضرور ہوگا
یہ مرحلہ بھی ہے اس مسافت میں تیرا رستہ کہیں نہیں ہے
تو بند آنکھوں سے کوئی رستہ ظہور ہوگا ضرور ہوگا
یہ ربط ٹوٹا نہیں ہے آخر کہا سنی سے تو بات کیا ہے
ہمیں تو لگتا ہے ضبط کا سب قصور ہوگا ضرور ہوگا
یہ رہبری ہے یہ رہزنی ہے یہ کیسی افواہیں اڑ رہی ہیں
یہ عشق سیدھا سا عشق کامل حضور ہوگا ضرور ہوگا
یہی ہے لا حاصلی ہماری یہی فقط حاصلی رہے گی
جب عشق کو ہی تو کہہ رہا ہے فتور ہوگا ضرور ہوگا
وہ اک تخلص جو ایک وعدے کے چلتے ہم نے چھپائے رکھا
ہماری غزلوں سے اس کا چرچا ضرور ہوگا ضرور ہوگا
وہ اک تصور ہے جو میسر ہے وصل ہو کر سراپا مجھ کو
وہ اک تصور جو جسم ہوگا تو دور ہوگا ضرور ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.