تعصب کا اگر پودا یہاں پنپا نہیں ہوتا
تعصب کا اگر پودا یہاں پنپا نہیں ہوتا
تو اتنا بھی لہو انسان کا سستا نہیں ہوتا
لگی ہے بھیڑ اپنوں کی کبھی تنہا نہیں ہوتا
غموں کے سخت موسم میں کوئی اپنا نہیں ہوتا
کہیں خرگوش بن کر خواب سوتے ہی نہ رہ جائیں
سفر میں دیر تک آرام بھی اچھا نہیں ہوتا
اگر توڑا گیا تو ایک خنجر بن کے ابھرے گا
تمہاری بھول ہے نازک کبھی شیشہ نہیں ہوتا
اگر لڑتے جھگڑتے ہی نہیں ہم بلیوں جیسے
یہ موقعہ بندروں کے ہاتھ میں آیا نہیں ہوتا
ذرا سی دیر میں مل جائے گی شہرت برائی کو
مگر ارشدؔ یہاں سچائی کا چرچا نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.