Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تا بہ کے تیر پہ او تیر لگانے والے

خواجہ لطیف احمد جریح

تا بہ کے تیر پہ او تیر لگانے والے

خواجہ لطیف احمد جریح

MORE BYخواجہ لطیف احمد جریح

    تا بہ کے تیر پہ او تیر لگانے والے

    دیکھ مر جائیں نہ یہ ناز اٹھانے والے

    جان دے دوں گا کہا میں نے تو وہ کہتے ہیں

    ایسے دیکھے ہیں بہت جان سے جانے والے

    جس طرح اپنی بسر ہوتی ہے ہو جاتی ہے

    خوش رہیں شاد رہیں دل کے جلانے والے

    جذب دل چاہے ہے الفت میں اثر ہو صاحب

    بن بلائے ہی چلے آتے ہیں آنے والے

    شکر کرتے ہیں شکایت کی جگہ ہم ہر بار

    ہم سے کم ہوں گے ترے جور اٹھانے والے

    درد و غم رنج و الم حیرت و یاس و حرماں

    یہی مہمان تو ہیں آ کے نہ جانے والے

    ان کے کوچے سے میں گزرا تو کہا شوخی سے

    کیوں ادھر آتے ہیں سنتے بھی ہو جانے والے

    جان دینے کو ہیں تیار جریحؔ مضطر

    تم نے دیکھے نہیں کیا ناز اٹھانے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے