تا عمر ہم تو ایسے ہی غم دیکھتے رہے
تا عمر ہم تو ایسے ہی غم دیکھتے رہے
پیکر تراش جیسے صنم دیکھتے رہے
جب تک تھے اس کے ساتھ یہی کیفیت رہی
حسرت بھری نگاہ سے ہم دیکھتے رہے
اک شخص ایسا روح کے اندر اتر گیا
بچھڑا تو جس کے نقش قدم دیکھتے رہے
کچھ اس طرح سے ہم نے وفا کا بھرم رکھا
سوزش سے ہم کو اہل حرم دیکھتے رہے
تھا شہر بھر میں جس کی مسیحائی کا بیان
آصفؔ ہم اس کا دست کرم دیکھتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.