تاب دیدار لا نہیں سکتے
تاب دیدار لا نہیں سکتے
ان سے نظریں ملا نہیں سکتے
راز دل اب چھپا نہیں سکتے
اور زباں پر بھی لا نہیں سکتے
دل میں رہتی ہے اک خلش پیہم
جس کو ہم خود بتا نہیں سکتے
جرأت دل کہاں کہاں جلوے
ہوش میں ہم اب آ نہیں سکتے
دل میں ایسے بھی چند شکوے ہیں
جو زباں پر بھی لا نہیں سکتے
عرش رس تھے کبھی یہی نالے
آج لب تک بھی آ نہیں سکتے
چل رہی ہے ہوا وہ گلشن میں
آشیاں تک بنا نہیں سکتے
مصلحت کچھ تو ہے منیرؔ اس میں
ورنہ کیا خود وہ آ نہیں سکتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.