Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تاب نظر کی قید ہے سخت حریم ذات میں

وفا براہی

تاب نظر کی قید ہے سخت حریم ذات میں

وفا براہی

MORE BYوفا براہی

    تاب نظر کی قید ہے سخت حریم ذات میں

    دیکھوں کسی کو ہر گھڑی بزم تصورات میں

    سہمی ہوئی اجل رہے تیرے حریم ذات میں

    ہوش سے کام لے اگر کار گہہ حیات میں

    درس حیات ڈھونڈ لو اپنی حسیں صفات میں

    دیکھو جمال زندگی ذرۂ کائنات میں

    لاؤں کہاں سے تاب غم عشق کی کائنات میں

    جلوے تڑپ کے رہ گئے محفل التفات میں

    بزم نشاط دیکھ کر رقصاں ہے لطف زندگی

    رنج و الم خجل ہیں کیوں اپنے حریم ذات میں

    ناز سے کام لیجئے جلووں سے آپ کھیلئے

    خود کو فنا نہ کیجئے دل کی تجلیات میں

    لطف ستم نہ پوچھئے حسرت دل نہ جانچئے

    ذوق جنوں بھی گم ہوا شوق مشاہدات میں

    ہستیٔ گم شدہ کے ساتھ درد و الم کی جستجو

    جلوے کو پیچ و تاب ہے حسن کی کائنات میں

    کہتے ہیں جس کو موت سب جانئے اس کو زندگی

    اس میں چھپی حیات ہے وہ ہے چھپی حیات میں

    پیکر درد بن کے بھی آیا ہے کوئی بار بار

    میرے تصورات میں میرے تخیلات میں

    ان کی نظر کی قید کیا اپنی نظر کی شرط کیا

    جلوہ بھی گم رہا مگر اپنی تجلیات میں

    مجھ کو وفاؔ سے ربط ہے تجھ کو وفاؔ سے احتراز

    یہ ہے مری سرشت میں وہ ہے تری صفات میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے