تعبیر جانتی ہے سر دار کیوں ہوئے
دلچسپ معلومات
نزر پرویز شاہدی
تعبیر جانتی ہے سر دار کیوں ہوئے
ہم خواب دیکھنے کے گنہ گار کیوں ہوئے
بازار طوطا چشم سے لوٹو تو پوچھنا
ہم بے مروتی کے خریدار کیوں ہوئے
ہم پر عتاب دھوپ کا ہے تو سبب بھی ہے
دشت الم میں سایۂ دیوار کیوں ہوئے
احباب کی ہے بات کہیں تو کسے کہیں
ہم سانپ پالنے کے گنہ گار کیوں ہوئے
پل بھر ہمارے گھر میں بھی پھر ہم سے پوچھنا
اس کاٹ کھاتی قبر سے بیزار کیوں ہوئے
طرفہ نہ کیوں لہو کا ہو بے حد و بے حساب
ہم شہر کاروبار میں فن کار کیوں ہوئے
ہاں لائق سزا ہیں کہ بزم غزل میں بھی
ہم لوگ مرثیہ کے طلب گار کیوں ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.