تابندہ بہاروں کے نظارے نہیں دیکھے
تابندہ بہاروں کے نظارے نہیں دیکھے
تو نے وہ چمکتے ہوئے تارے نہیں دیکھے
کچھ اس لیے بھی نیند ہمیں آتی ہے جلدی
آنکھوں نے ابھی خواب تمہارے نہیں دیکھے
خود ہاتھ ملایا ہے سمندر میں بھنور سے
کشتی نے تلاطم میں سہارے نہیں دیکھے
ممکن ہے کسی طور کوئی چارہ بھی ہوتا
تو نے ہی کبھی زخم ہمارے نہیں دیکھے
کیا کیا نہ ستم مجھ پہ کیا رات نے آ کر
دن کیسے مری جان گزارے نہیں دیکھے
کیا دیکھ رہے ہو یہ محبت کے کرم ہیں
تم نے کبھی تقدیر کے مارے نہیں دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.