تابش گیسوئے خم دار لئے پھرتا ہے
تابش گیسوئے خم دار لئے پھرتا ہے
کوئی اس شہر میں تلوار لئے پھرتا ہے
میں کہ رہتا ہوں کسی عالم سرمستی میں
کیا کہوں مجھ کو کہاں یار لئے پھرتا ہے
بات تو یہ ہے کہ وہ گھر سے نکلتا بھی نہیں
اور مجھ کو سر بازار لئے پھرتا ہے
جسم کے ساتھ تو رہتا ہوں میں اس پار مگر
روح کے ساتھ وہ اس پار لئے پھرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.