تاکید کرو زمزمہ سنجان چمن کو
تاکید کرو زمزمہ سنجان چمن کو
بے چین ہوں دل جن سے وہ نغمے نہ الاپو
اے اہل وطن! کھاؤ پیو شوق سے لیکن
کھیلو نہ کبھی سر سے کبھی منہ سے نہ بولو
ہر طائر پراں کے پر و بال کرو قینچ
ہر بندۂ آزاد کو شیشے میں اتارو
بن جائے روایت نہ کہیں حلقۂ زنجیر
ہر رفتہ کو موجود کی میزان پہ تولو
پرسان پریشانی انساں نہیں کوئی
قسمت کی گرہ ناخن تدبیر سے کھولو
کیوں صرف نظر کرتے ہو انجام سے اپنے
قدرت تو طرف دار کسی کی نہیں لوگو!
ہم تو ہیں فقط دل زدۂ ذوق تماشا
رم ہم سے عبث کرتے ہو اے زہرہ نگاہو!
ہم چشم سحر، دیدۂ شب، دست صبا ہیں
پردہ تو ہے نا محرموں سے لالہ عذارو!
وہ قوم کہ نام اس کا مسلمان ہے خالدؔ
کیا یاد ہے شرط انتم الاعلون کی اس کو؟
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 292)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23)
- اشاعت : Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.