Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طالب دید کو منزل عشق میں کون کہتا ہے یہ راہبر چاہئے

عشرت جہانگیرپوری

طالب دید کو منزل عشق میں کون کہتا ہے یہ راہبر چاہئے

عشرت جہانگیرپوری

MORE BYعشرت جہانگیرپوری

    طالب دید کو منزل عشق میں کون کہتا ہے یہ راہبر چاہئے

    ان کا جلوہ ہر اک شے میں موجود ہے معتبر اپنا ذوق نظر چاہئے

    ہم اسیروں کا صیاد ارماں یہ ہے بس نظر بھر کے پھر آشیاں دیکھ لیں

    گو یہ سچ ہے کہ پرواز کے واسطے کچھ نہ کچھ قوت بال و پر چاہئے

    سختیاں کیسی اور کیسی ناکامیاں منزل عشق میں کیسی دشواریاں

    کامیابی قدم بوس ہونے لگے عزم محکم میں اتنا اثر چاہئے

    اے نسیم سحر ایسا دھوکہ نہ دے آمد فصل گل کا سہارا نہ دے

    رت نہ بدلے کہ بدلے ہمیں کیا غرض ہم کو آنے کی ان کے خبر چاہئے

    میں جگہ کی پرستش تو کرتا نہیں اک تصور کے آگے جھکاتا ہوں سر

    ناصحا مجھ کو سمجھانا بے کار ہے اور ہوں گے جنہیں سنگ در چاہئے

    داستانیں سنانے سے کیا فائدہ راز الفت بتانے سے کیا فائدہ

    عشق خوددار یہ مشورہ ہے مرا حسن سے گفتگو مختصر چاہیے

    راہ الفت میں رکھا ہے پہلا قدم اور ضد ہے کہ پوچھیں گے حالات غم

    کیجئے جان عشرتؔ نہ قاصر ہمیں رازداں عشق کا معتبر چاہئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے