تعلق ٹوٹنے کا غم اٹھانا بھی ضروری تھا
تعلق ٹوٹنے کا غم اٹھانا بھی ضروری تھا
ضروری تم بھی تھے لیکن زمانہ بھی ضروری تھا
تیری آنکھوں کی بے چینی مری زنجیر تھی لیکن
کھڑی تھی ریل گاڑی اور جانا بھی ضروری تھا
محبت کا بدل کچھ بھی اگر ہے تو محبت ہے
گئے تھے جس طرح ویسے ہی آنا بھی ضروری تھا
اگر میں فرض تھا تو پھر نبھایا کیوں نہیں تم نے
اگر میں قرض تھا تو پھر چکانا بھی ضروری تھا
میں کب تک راز رکھتا دل میں اپنی بے وفائی کا
یہ بات آ کر تمہیں اک دن بتانا بھی ضروری تھا
فضا میں اس طرح اڑتا رہے گا مستقل کب تک
پرندے کے لئے اک آشیانا بھی ضروری تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.