تعلقات وفا میں جو سرد اب تک ہے
تعلقات وفا میں جو سرد اب تک ہے
کئی محاذ پہ گرم نبرد اب تک ہے
اگرچہ شہر کے حالات پر سکون بھی ہیں
ہر ایک چہرہ مگر زرد زرد اب تک ہے
بھڑک اٹھے تو زمانے کی خیر نا ممکن
وہی جو آگ سی سینے میں سرد اب تک ہے
تمہاری بات سے وہ سنگ دل پگھلتا کیا
تمہارا دل بھی تو محروم درد اب تک ہے
وہ ایک خواب کہ تعبیر پا سکا نہ ابھی
وہ اک خیال کہ صحرا نورد اب تک ہے
ہوا نے کون سے خوابوں سے دل لگایا تھا
ہماری طرح جو آوارہ گرد اب تک ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.