Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تعلقات میں یخ بستگی پڑی رہے گی

اشرف یوسفی

تعلقات میں یخ بستگی پڑی رہے گی

اشرف یوسفی

MORE BYاشرف یوسفی

    تعلقات میں یخ بستگی پڑی رہے گی

    کہیں غبار کہیں دھند سی پڑی رہے گی

    وہ آئے گا اسے دیکھیں گے دیکھتے رہیں گے

    کتاب ایسے کھلی کی کھلی پڑی رہے گی

    پڑا رہے گا کوئی خواب ایک پھول کے ساتھ

    اور اس کے ساتھ اک تصویر بھی پڑی رہے گی

    کچھ احتیاط تعلق اب اس مقام پہ ہے

    کہ دل میں جو بھی گرہ پڑ گئی پڑی رہے گی

    یہ برف اب کے برس بھی اگر نہیں پگھلی

    ہمارے بیچ پڑی خامشی پڑی رہے گی

    درون ذات پہ اڑتی رہے گی گرد ملال

    دلوں کی ڈور یوں الجھی ہوئی پڑی رہے گی

    شکن پڑی ہے جبیں پر تو نوچ ڈال اسے

    وگرنہ دیر تلک یہ پڑی پڑی رہے گی

    ہمیں نہ ہوں گے اگر کل تو حسن داد طلب

    چمک دمک یہ تری دل کشی پڑی رہے گی

    چلا بھی جائے گا اٹھ کر تو میرے بستر پر

    شکن شکن مری افسردگی پڑی رہے گی

    پڑے رہیں گے ترے در پہ خستہ جاں تیرے

    ہمارے باد بھی درماندگی پڑی رہے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے