Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تعمیر کا سودا ہے نہ تخریب کا ڈر ہے

محمد اکرم جاذب

تعمیر کا سودا ہے نہ تخریب کا ڈر ہے

محمد اکرم جاذب

MORE BYمحمد اکرم جاذب

    تعمیر کا سودا ہے نہ تخریب کا ڈر ہے

    یہ دشت تو لگتا ہے کہ مجنوں کا نگر ہے

    یہ معجزہ اس عجز بصارت نے دکھایا

    افلاک نہیں ہیں یہ مری حد نظر ہے

    ڈوبا ہوں مگر سیل زماں میں نہیں ڈوبا

    گرداب ہے جذبات کا سوچوں کا بھنور ہے

    خوں پینے لگا دیکھیے انسان کا انسان

    اللہ قیامت ہے یہ اللہ حذر ہے

    موجود کی ہر چیز ہے یوں بھی تہ و بالا

    کیا عالم امکان بھی اب زیر و زبر ہے

    جانے ہی نہیں دیتے کہیں دائرے مجھ کو

    میں سوچتا رہتا ہوں سفر ہے کہ حضر ہے

    اس شدت ظلمت میں جو ظاہر ہے افق پر

    امید سحر ہے کہ یہ تنویر سحر ہے

    جو کچھ بھی گزرتی ہے زمیں والوں پہ گزرے

    واعظ کی تو بس عالم بالا پہ نظر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے