طعن طنز آوازے سن رہے ہو اب بولو
طعن طنز آوازے سن رہے ہو اب بولو
بولنے کے خمیازے سن رہے ہو اب بولو
بات بس ذرا سی تھی بات ہی تو کی تم سے
شہر بھر کے آوازے سن رہے ہو اب بولو
سر پھری ہواؤں میں گھر سے کیوں نکل آئے
بج رہے ہیں دروازے سن رہے ہو اب بولو
جس کے جی میں جو آئے مشورے تو دے گا نا
مشورے نئے تازے سن رہے ہو اب بولو
دل کے اس تعلق میں اب بدن کہاں جائے
خواہشوں کے آوازے سن رہے ہو اب بولو
قفل کوئی کھنکا ہے ساز ہیں کواڑوں کے
بج رہے ہیں دروازے سن رہے ہو اب بولو
دل کے اک دھڑکنے کی اتنی ساری تاویلیں
سب غلط ہیں اندازے سن رہے ہو اب بولو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.