Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طاق جاں میں تیرے ہجر کے روگ سنبھال دیے

شہناز نور

طاق جاں میں تیرے ہجر کے روگ سنبھال دیے

شہناز نور

MORE BYشہناز نور

    طاق جاں میں تیرے ہجر کے روگ سنبھال دیے

    اس کے بعد جو غم آئے پھر ہنس کے ٹال دیے

    کب تک آڑ بنائے رکھتی اپنے ہاتھوں کو

    کب تک جلتے تیز ہواؤں میں بے حال دیے

    وہی مقابل بھی تھا میرا سنگ راہ بھی تھا

    جس پتھر کو میں نے اپنے خد و خال دیے

    زرد رتوں کی گرد نے حال چھپایا تھا گھر کا

    اک بارش نے دیواروں کے زخم اجال دیے

    دھات کھری تھی جذبوں کی لیکن اجرت سے قبل

    قسمت کی ٹکسال نے سکے کھوٹے ڈھال دیے

    تازہ رت کے استقبال کی خاطر شاخوں نے

    پیڑ کے سارے موسم دیدہ پات اچھال دیے

    جن کو پڑھ کر پہلے ہنستی تھی پھر روتی تھی

    آخر اک دن میں نے وہ خط آگ میں ڈال دیے

    جن میں تھے مذکور حوالے تیری چاہت کے

    نورؔ کتاب زیست سے وہ اوراق نکال دیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے