Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طاق میں کون رکھ گیا ایک دیا اور ایک پھول

عشرت آفریں

طاق میں کون رکھ گیا ایک دیا اور ایک پھول

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    طاق میں کون رکھ گیا ایک دیا اور ایک پھول

    دھیان میں پھر سے جل اٹھا ایک دیا اور ایک پھول

    میرے تمہارے درمیاں قطرۂ اشک رائیگاں

    پچھلی رتوں کا سانحہ ایک دیا اور ایک پھول

    خواب ہی خواب میں کٹی عمر تمام جل بجھی

    تیرا کہا مرا سنا ایک دیا اور ایک پھول

    شام فراق کی قسم اور تو کچھ نہ پاس تھا

    تیرے لئے بچا لیا ایک دیا اور ایک پھول

    بام مراد تک مرے ہاتھ نہ جا سکے مگر

    دیر تلک جلا کیا ایک دیا اور ایک پھول

    تیری اداس آنکھ سے میرے خموش ہونٹ تک

    حرف وصال کیا ہوا ایک دیا اور ایک پھول

    جشن کی رات جب ترے نام پہ لوگ چپ سے تھے

    میں نے یوں ہی اٹھا لیا ایک دیا اور ایک پھول

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے