طاقت ضبط فغاں اتنی بڑھا سکتے ہیں ہم
طاقت ضبط فغاں اتنی بڑھا سکتے ہیں ہم
انتہائے یاس میں بھی مسکرا سکتے ہیں ہم
عظمت شان محبت بھی دکھا سکتے ہیں ہم
ہنستے ہنستے جان پر بھی کھیل جا سکتے ہیں ہم
دھجیاں ظلم و ستم کی بھی اڑا سکتے ہیں ہم
صبر و استقلال کے دریا بہا سکتے ہیں ہم
باغباں کیوں ناز ہے اپنی بہاروں پر تجھے
آشیانے میں بہاریں اپنی لا سکتے ہیں ہم
سچ تو یہ ہے کہ خودی میں زندگی کا راز ہے
اپنی قسمت اپنے ہاتھوں سے بنا سکتے ہیں ہم
جذبۂ جوش جنون شوق ہونا چاہئے
پھر سراغ منزل ہستی بھی پا سکتے ہیں ہم
ہم نے پائی ہے محبت میں مجسم زندگی
مسکرا کر موت سے آنکھیں ملا سکتے ہیں ہم
واقف آداب اسرار محبت ہے یہ دل
وہ تو کیا مشتاقؔ دنیا کو جھکا سکتے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.