طاقت نہیں ہے تیرے پروں میں اڑان کی
طاقت نہیں ہے تیرے پروں میں اڑان کی
رہ کر زمیں پہ سوچ نہ تو آسمان کی
وہ ٹوٹ جائے گا کبھی جھکنے نہ پائے گا
ورثے میں اس نے پائی ہے فطرت چٹان کی
گزری ہے عمر ساری ہی گھر میں کرائے کے
حسرت ہی دل میں رہ گئی ذاتی مکان کی
محتاج دانے دانے کو یارو کسان ہے
حاکم کو ہے پڑی ہوئی اپنے لگان کی
ساحلؔ اٹھو کہ سونے کا وقت اب نہیں رہا
کانوں میں گونجتی ہیں صدائیں اذان کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.