تار نگاہ لطف سے پہلے رفو کریں
تار نگاہ لطف سے پہلے رفو کریں
پھر میرے زخم دل کی دوا چارہ جو کریں
کب تک تلاش یار میں پانی لہو کریں
ملنا ہے جب محال تو کیا جستجو کریں
پھر ان سے عرض حال کی کچھ آرزو کریں
پہلے دل و جگر کو جب اپنے لہو کریں
جس نے کبھی کیا نہ ہو کعبہ کی سمت رخ
مرنے پہ کیا ضرور اسے قبلہ رو کریں
پہلے وہ دل میں سوچ لیں انجام کیا ہوا
لکنت پہ پھر کلیم کی کچھ گفتگو کریں
ایسے ہی بے خلوص کے ہے دوستی حرام
جیسے کہ ہم نماز ادا بے وضو کریں
رندوں کے ساتھ پینا پلانا ہے ناگزیر
پھر کیوں نہ ہم بھی بیعت دست سبو کریں
دونوں کے دونوں خنجر غم سے ہیں چاک چاک
دل کو رفو کریں کہ جگر کو رفو کریں
شعلہؔ نہ پھر کسی سے کسی کو گلہ رہے
ہم ایک دوسرے کی اگر آبرو کریں
- کتاب : Naghmah-e-Fikr (Pg. 82)
- Author : Shola Saiyed Momin Husain Taqvi Kararivi
- مطبع : Shabistan 218 Shahah ganj Allahabad (1968)
- اشاعت : 1968
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.