تار وحشت سے رفو کر سکیں ارمانوں کو
تار وحشت سے رفو کر سکیں ارمانوں کو
یہ اجازت تو ملے چاک گریبانوں کو
یہ جو برباد گلی تم کو نظر آتی ہے
اس نے آباد رکھا ہے کئی دیوانوں کو
بزم مرکز میں سجاتے ہو شناسائی کی
اور بلاتے ہو مضافات سے بیگانوں کو
یاد آتا ہے ترا عہد محبت مجھ کو
دیکھتا ہوں میں اگر کانچ کے گل دانوں کو
ہائے وہ شخص بھی خاموش کھڑا ہے شرجیلؔ
جس کی آواز کی عادت ہے مرے کانوں کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.