Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تار تار پیرہن میں بھر گئی ہے بوئے دوست

حیدر علی آتش

تار تار پیرہن میں بھر گئی ہے بوئے دوست

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    تار تار پیرہن میں بھر گئی ہے بوئے دوست

    مثل تصویر نہالی میں ہوں ہم پہلوئے دوست

    چہرۂ رنگیں کوئی دیوان رنگیں ہے مگر

    حسن مطلع ہیں مسیں مطلع ہے صاف ابروئے دوست

    ہجر کی شب ہو چکی روز قیامت سے دراز

    دوش سے نیچے نہیں اترے ابھی گیسوئے دوست

    دور کر دل کی کدورت محو ہو دیدار کا

    آئنے کو سینہ صافی نے دکھایا روئے دوست

    واہ رے شانے کی قسمت کس کو یہ معلوم تھا

    پنجۂ شل سے کھلیں گے عقدہ ہائے موئے دوست

    داغ دل پر خیر گزری تو غنیمت جانیے

    دشمن جاں ہیں جو آنکھیں دیکھتی ہیں سوئے دوست

    دو مریں گے زخم کاری سے تو حسرت سے ہزار

    چار تلواروں میں شل ہو جائے گا بازوئے دوست

    فرش گل بستر تھا اپنا خاک پر سوتے ہیں اب

    خشت زیر سر نہیں یا تکیہ تھا زانوئے دوست

    یاد کر کے اپنی بربادی کو رو دیتے ہیں ہم

    جب اڑاتی ہے ہوائے تند خاک کوئے دوست

    اس بلائے جاں سے آتشؔ دیکھیے کیوں کر بنے

    دل سوا شیشے سے نازک دل سے نازک خوئے دوست

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    تار تار پیرہن میں بھر گئی ہے بوئے دوست فصیح اکمل

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Khwaja Haidar Ali Aatish (Pg. 103)

    • مصنف: حیدر علی آتش
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے