تارا اوجھل ہو جاتا ہے
تارا اوجھل ہو جاتا ہے
خواب مکمل ہو جاتا ہے
لڑکی آتی ہے ساحل پر
دریا پاگل ہو جاتا ہے
رنگ بدن میں آ جاتے ہیں
چہرہ جل تھل ہو جاتا ہے
اکثر تو آدھے ہی دن میں
باغ مقفل ہو جاتا ہے
دس راتوں کے چلے میں ہی
چاند مکمل ہو جاتا ہے
چودھویں شب تک آتے آتے
لڑکا پاگل ہو جاتا ہے
نیند اگر ہڑتال کرے تو
خواب معطل ہو جاتا ہے
کھڑکی کا وہ بھاری پردہ
ہجر میں ململ ہو جاتا ہے
ہو جاتا ہے عشق ہمیں بھی
اور مسلسل ہو جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.