تاراج خواہشوں کا مداوا نہ ہو سکا
تاراج خواہشوں کا مداوا نہ ہو سکا
کوئی ہمارے واسطے عیسیٰ نہ ہو سکا
اتنی شدید دھوپ تھی مجھ پہ کہ عمر بھر
ابر و درخت سے کبھی سایہ نہ ہو سکا
نیندوں میں چھوڑ کر ہمیں آگے نکل گیا
ہم سے اس ایک خواب کا پیچھا نہ ہو سکا
گزرے پھر ایک بار تو دونوں کے درمیاں
وہ واقعہ جو طور پہ پورا نہ ہو سکا
دہکان غم نے خون سے سینچی زمین دل
لیکن یہ دشت دشت تھا سبزہ نہ ہو سکا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.