تارے باراتی چندہ کو پریوں کی ڈولی کر دے
تارے باراتی چندہ کو پریوں کی ڈولی کر دے
میرے مولا میری دنیا پھر بچپن جیسی کر دے
نیند اگر مہنگی ہے تو ہلکی سی جھپکی ہی دے ڈال
صحرا آنکھوں میں خوابوں کی تھوڑی ہریالی کر دے
چل بستی کے ہر گھر میں چیخوں کی سوغاتیں بانٹیں
اس سے پہلے یہ سناٹا کانوں کو زخمی کر دے
تیز ہوا میں اڑتے پتے کو بھی منزل مل جائے
مولا اس کو اک بچے کے ہاتھوں کی پھرکی کر دے
وہ تو پھر بھی نرم و نازک دل رکھتا ہے سینے میں
یار محبت وہ شے ہے جو پتھر کو پانی کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.