Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تارے کھلے ہوئے ہیں شب ماہتاب ہے

محمد یوسف راسخ

تارے کھلے ہوئے ہیں شب ماہتاب ہے

محمد یوسف راسخ

MORE BYمحمد یوسف راسخ

    تارے کھلے ہوئے ہیں شب ماہتاب ہے

    معشوق ہم پیالہ ہے بزم شراب ہے

    یہ کیا ستم ہے وصل میں منہ پر نقاب ہے

    قربان اس حیا کے یہ کیسا حجاب ہے

    بیٹھے ہو میرے سامنے پہلو میں غیر کے

    پھر مجھ سے پوچھتے ہو تمہیں کیوں عتاب ہے

    یہ فیض ہے مرے عرق انفعال کا

    نار جحیم میرے لئے آب آب ہے

    تصویر غیر بھیج کے اس نے بلف خط

    عنواں یہ لکھ دیا ترے خط کا جواب ہے

    کیوں چھیڑتے ہیں مجھ کو نکیرین قبر میں

    جو سو رہا ہو اس کو جگانا عذاب ہے

    اس کے بھی مستحق نہیں اغیار نا بہ کار

    گالی بھی آپ دیں تو وہ در خوشاب ہے

    مجھ کو نہیں ہے شمع کی حاجت سر مزار

    میرا ہر ایک داغ جگر آفتاب ہے

    تم تو فروغ حسن میں بر خود غلط رہے

    میں نے نہ کہہ دیا تھا یہ دھوکہ ہے خواب ہے

    کعبہ جو اک بتوں کا پرانا مقام تھا

    زاہد وہاں کے شوق میں پادر رکاب ہے

    بھولے ہوئے ہو عہد جوانی پہ کس لئے

    اس سے تو پائیدار زیادہ حباب ہے

    رسوا مرے کئے سے نہ ہوگا وہ حشر میں

    اس کا شریک یہ دل خانہ خراب ہے

    پھندے میں پھنس گیا دل ناداں ہزار حیف

    کس کو خبر تھی زلف تمہاری طناب ہے

    کیوں تم نے میرے خط کے پرخچے اڑا دیئے

    ناراض ہو تو مجھ سے ہو مجھ پر عتاب ہے

    ہم کو نہیں ہے جس لب نازک سے فیض کچھ

    ہو وہ جو خوش نمائی میں برگ گلاب ہے

    مطرب نے راگ چھیڑا ہے آ کر شب فراق

    کیا دل خراش نغمۂ چنگ و رباب ہے

    راسخؔ ملا ہے اپنی ریاضت کا پھل مجھے

    نخل سخن جو آج مرا باریاب ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے