Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تاریکیوں میں اپنی ضیا چھوڑ جاؤں گا

گہر خیرآبادی

تاریکیوں میں اپنی ضیا چھوڑ جاؤں گا

گہر خیرآبادی

MORE BYگہر خیرآبادی

    تاریکیوں میں اپنی ضیا چھوڑ جاؤں گا

    گزروں گا میں تو نقش وفا چھوڑ جاؤں گا

    دنیا کے لوگ سنتے رہیں گے تمام عمر

    لفظوں میں اپنے دل کی صدا چھوڑ جاؤں گا

    اپنے لہو سے پھول کھلا کر حیات کے

    ہر سمت خوشبوؤں کی فضا چھوڑ جاؤں گا

    رکھیں گی یاد حسن کی رعنائیاں مجھے

    وہ گلستاں میں رنگ نیا چھوڑ جاؤں گا

    ہر اک قدم بنے گی جو تہذیب کی مثال

    وہ زندگی کی طرز ادا چھوڑ جاؤں گا

    سینچے گا پھر چمن میں اسے میرے بعد کون

    جس پیڑ کو یہاں میں ہرا چھوڑ جاؤں گا

    یہ سوچتا ہوں جب کبھی ہوگا مرا سفر

    کیا کیا میں لے کے جاؤں گا کیا چھوڑ جاؤں گا

    ترکے میں کچھ بھی چھوڑوں نہ چھوڑوں یہاں مگر

    بچوں کے حق میں اپنی دعا چھوڑ جاؤں گا

    پہنچے گا فیض جس سے زمانے کو اے گہرؔ

    علم و ہنر کی میں وہ گھٹا چھوڑ جاؤں گا

    مأخذ :
    • کتاب : Zarf-e-Gohar (Pg. 36)
    • Author : Sayed-ul_Hassan Khan
    • مطبع : Sayed-ul-Hassan Khan (2016)
    • اشاعت : 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے