Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تاریکیوں میں ایک دیا مانگتے ہیں ہم

حماد یونس

تاریکیوں میں ایک دیا مانگتے ہیں ہم

حماد یونس

MORE BYحماد یونس

    تاریکیوں میں ایک دیا مانگتے ہیں ہم

    اپنے لہو کا خون بہا مانگتے ہیں ہم

    کچھ بیٹیوں کے باپ نہیں مل رہے یہاں

    ماؤں کے لاڈلوں کا پتا مانگتے ہیں ہم

    ہم پوچھتے ہیں مسخ شدہ میتوں کے نام

    گم کردہ ساتھیوں کی خطا مانگتے ہیں ہم

    تم شوق سے برہنہ پھرو حاکمان وقت

    اپنے لیے تو بند قبا مانگتے ہیں ہم

    ہم مانگتے ہیں جسم چھپانے کو اک کفن

    سر ڈھانپنے کو ایک ردا مانگتے ہیں ہم

    تو مدعی ہے تیری سماعت چلی گئی

    چھینی گئی ہماری صدا مانگتے ہیں ہم

    ان ظلمتوں کے حبس میں گھٹنے لگا ہے دم

    تھوڑی فصیل جاں میں ہوا مانگتے ہیں ہم

    کیا تم نے لشکروں کے حوادث نہیں سنے

    پھر خامشی سے ایک دعا مانگتے ہیں ہم

    پھر آ لیا ہے لشکر فرعون نے ہمیں

    حمادؔ آج پھر سے عصا مانگتے ہیں ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے